مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے شہید بہشتی ،72 افراد کی شہادت اور ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے عدلیہ کے سربراہ اور اہلکاروں سے ملاقات میں مغربی ممالک کے انسانی حقوق کے دعوے کو جھوٹ پر مبنی قراردیتے ہوئے فرمایا: مغربی ممالک نے ایران میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کو پنا دے رکھی ہے۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور ایرانی عوام کی گردن پر شہید بہشتی کے عظيم حق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: شہید بہشتی نے اسلامی عدالت کے قیام کے سلسلے میں گرانقدر خدمات انجام دیں اور انھوں نے ایران میں اسلامی عدالت کی بنیاد رکھی ، اسلامی عدالت کا قیام کوئی آسان کام نہیں تھا ، شہید بہشتی نے اس دشوار کام کو انجام دیکر عدلیہ کے اندر تازہ روح پھونک دی۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: شہید بہشتی حقیقت میں ایک عظيم اور ممتازانسان تھے وہ عظيم مجاہد اور انقلابی شخص تھے ، وہ اسلام اور انقلاب کے اصولوں کے سخت پابند تھے ۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ رئیسی کی گذشتہ دو برسوں میں کارکردگی پر ان کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا: جناب رئيسی نے عدلیہ میں دو سال کے دوران کافی زحمت کی ہے اور اچھے کام انجام دیئے ہیں، انھوں نے عدلیہ میں وہی کام کیا جس کی ہمیں توقع تھی۔ جناب رئیسی نے عدلیہ پر عوام کے اعتماد کو بحال کیا اور یہ بہت بڑی بات ہے۔ عدلیہ میں جن امور کا آغاز ہوا ہے ان کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے تیرہویں صدارتی انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: صدارتی انتخابات میں عوام کی بھر پور شرکت نے عالمی سامراجی طاقتوں اور ان کے ذرائع ابلاغ کو مبہوت کردیا ، وہ انتخابات کی عظمت کو کم کرنے کے لئے اپنی سازشیں جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن انھیں کوئی فائدہ نہیں پہنچےگا۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ ، برطانیہ اور ان کے اتحادی عرب ممالک کے ذرائع ابلاغ کی طرف سے ایران کے صدارتی انتخابات کے سلسلے میں غلط اور بے بنیاد پروپیگنڈے کی طرف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: مغربی اور ان کے اتحادی عربی ذرائع ابلاغ نے انتخابات میں شرکت کے سلسلے میں ایرانی عوام کو مایوس کرنے کی بڑی کوشش کی لیکن ایرانی عوام نے انتخابات میں وسیع اور بڑے پیمانے پر شرکت کرکے انقلاب اسلامی کے دشمنوں کو مایوس کردیا۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے امریکی صدارتی انتخابات کو امریکہ کے لئے عالمی رسوائی اور ذلت کا باعث قراردیتے ہوئے فرمایا: امریکی حکام کو تو ایرانی انتخابات کے بارے میں بولنے کا بالکل کوئی حق نہیں ہے انھیں اپنے گریبان یمں جھانک کر دیکھنا چاہیے۔ ایران کے انتخابات دنیا کے لئے نمونہ عمل ہیں جہاں اخلاقی اور اسلامی اقدار کا پاس و لحاظ رکھا جاتا ہے اور ایک دوسرے پر تنقید میں بھی الہی اور اخلاقی حدود کو مد نظر رکھا جاتا ہے جبکہ مغربی ممالک میں ہونے والے انتخابات میں توہین ، تذلیل ، الزامات اور بد اخلاقی کا وسیع پیامنے پر مظاہر کیا جاتا ہے۔
قائد معظم انقلاب اسلامی نے ایرانی عوام کے انتخاب کو مبارک قراردیتے ہوئے فرمایا: انتخابات کے بعد موجودہ صدر اور دیگر صدارتی امیدواروں نے عوام کے منتخب صدر کو مبارکباد پیش کی اور عوام نے بھی اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا اور ہمیں اللہ تعالی کی اس نعمت پر شکر و سپاس ادا کرنا چاہیے۔
قائد معظم انقلاب اسلامی کے خطاب کے بعد ایرانی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ رئیسی نے عدلیہ میں ہونے والی تبدیلیوں اور پیشرفت کے بارے میں جامع رپورٹ پیش کی۔