مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے 4 سیاسی وفود تہران کے دورے پر ہیں جہاں اسلامی جمہوریہ ایران کی میزبانی میں مذاکرات کا آغاز ہوگيا ہے مذاکرات میں افغان حکومت اور طالبان کے نمائندہ وفود بھی موجود ہیں۔
تہران میں بین الافغان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے ۔ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بین الافغان مذاکرات کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں امریکہ کی افغانستان میں شکست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دو دہائیوں سے زائد عرصہ تک افغانستان میں موجود رہا ، جہاں اس نے تباہی اور بربادی مچانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے روشن اور تابناک مستقبل کے لئے افغان رہنماؤں کو آج سخت او ردشوار فیصلے کرنا ہوں گے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ افغان رہنماؤں کو اپنے تمام مسائل اور مشکلات کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنا چاہیے، جنگ و جدال کسی مسئلہ کا حل نہیں۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں پائدار قیام امن کے لئے ایران ہر ممکن مدد کے لئے تیار ہے۔
واضح رہے کہ افغان حکومت کے وفد کی قیادت سابق وزیر خارجہ یونس قانونی کررہے ہیں جبکہ طالبان وفد کی قیادت طالبان دفتر کے معاون عباس استانکزی کررہے ہیں۔