مقدس دفاع نیوز ایجنسی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار ایڈمیرل "علیرضا تنگسیری" نے آج بروز پیر کو سیاہکل شہر کے 224 شہداء کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ شہداء کی مجالس میں شرکت کا مطلب؛ شہداء کو سلام کرنا ہے اور جب ہمیں ان کی ضرورت ہوگی تو شہدا ہمارا جواب دیں گے۔
انہوں نے شہداء کو انقلاب اسلامی کا لنگر قرار دیا اور مزید کہا کہ ہم اسلامی انقلاب کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر ہیں اور یہ ایام شہداء کے ہیں۔
پاسداران اسلامی انقلاب کے کمانڈر نےکہا کہ شہداء نے خدا سے عہد کیا اور انقلاب اسلامی شہداء کی میراث ہے اور ہم پر فرض ہے کہ شہداء کے ورثہ کی حفاظت کریں؛ شہداء کی وصیت کا مطالعہ بھی ضروری ہے۔
ایڈمیرل تنگسیری نے انقلاب کی حمایت اور ولایت فقیہ کی پیروی اور نماز کی طرف توجہ اور حجاب کو شہداء کی وصیت کا محور قرار دیا اور کہا جب تک ہم شہداء کے ساتھ رہیں گے اور شہداء کی راہ پر گامزن ہوں گے تب تک دشمن ہمیں نقصان پہنچنے کی ہمت نہیں ہوگی۔
پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ ہمیں شہداء سے دشمن کے مقابلے میں مزاحمت سیکھنی ہوگی اور شہداء اس لیے چلے گئے تاکہ ہم رہ سکیں اور ایرانی ہونے پر فخر کریں۔
انہوں نے دشمنوں کبخلاف شہداء کی مزاحمت کے راز کو ان کے خدا کیساتھ رہنا قرار دے دیا اور کہا کہ جب تک ہمارے پاس خدا ہے ہم دشمنوں سے نہیں ڈرتے ہیں۔
پاسداران اسلامی انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا کہ اسلامی ایران کے بہادر اور پرجوش جوان ہمیشہ ملک کی عزت کے لیے قربانیاں دیتے ہیں اور آج اگر اسلام کے جنگجو پانیوں میں امریکہ کیخلاف کھڑے ہیں تو ان کا یہ جذبہ شہداء کی پاکیزہ روحوں سے لیا گیا ہے اور دشمن کو ہمارے علاقائی پانیوں میں داخل ہونے اور ہمارے زیر کنٹرول پانیوں میں داخل ہونے کا کوئی حق نہیں ہے۔