مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد اعلی وفد کے ہمراہ تہران کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات کی ۔ صدر سید ابراہیم رئیسی نے شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ خطے کے مستقبل کا تعین مذاکرات کی میز پر نہیں بلکہ علاقائی قوموں کی مزاحمت اور استقامت پر مبنی ہوگا۔
صدر رئیسی نے شام اور ایران کے شہداء خاص طور پر شہید سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مزاحمتی شہداء نے عالمی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور آپ بھی اپنے باپ کی طرح مزاحمتی محاذ کی اہم شخصیت ہیں۔
ایرانی صدر نے خطے کے سیاسی اور سکیورٹی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی مجاہدین نے ثابت کردیا ہے کہ وہ خطے کی ناقابل انکار طاقت ہیں اور وہ شام اور خطے میں امن و صلح برقرار کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
شام کے صدر بشار اسد نے اس ملاقات میں شامی حکومت اورعوام کی حمایت پر ایرانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شام ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ بشار اسد نے کہا کہ ایران واحد ملک ہے جس نے امریکہ ، مغربی ممالک اور وہابی دہشت گردوں کی مسلط کردہ جنگ میں ہمارا ساتھ دیا ، بشار اسد نے کہا کہ شام پر مسلط کردہ جنگ میں عالمی دہشت گردوں کی شکست کے بعد ثابت ہوگيا ہے کہ اسلامی مزاحمت کا خطے کے امن و سلامتی میں اہم کردار ہے۔ بشار اسد نے کہا کہ ہم ایرانی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں جنھوں نے مشکل حالات میں ہمارا ساتھ دیا۔