مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید عباس عراقچی نے جو گزشتہ دنوں جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لئے ویانا آئے تھے، ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد ہونے کی افواہوں پر اپنے ردعمل میں مزید کہا کہ یورپی حکام نے دوطرفہ ملاقاتوں اور مشترکہ کمیشن کے اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران جوہری معاہدے کے حامی ہیں.
سید عباس عراقچی نے کہا کہ اجلاس کے اختتامی بیان میں بھی اس مؤقف کو دہرایا گیا کہ جوہری معاہدے کے نفاذ کا تسلسل اور پابندیوں کا خاتمہ جاری رہے اور ایران کو اس کے ثمرات ملنے چاہئیں.
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی حکام بشمول یورپی یونین کی خاتون نمائندہ نے صرف جوہری معاہدے کے نفاذ کو جاری رکھنے پر زور نہیں دیا بلکہ ان کا یہ بھی مطالبہ تھا کہ ایران کو پابندیوں کے خاتمے سے متعلق ثمرات سے مستفید ہونا چاہئے.
سید عباس عراقچی نے یورپی ممالک کو تجویز دی ہے کہ جوہری معاہدے پر عمل در آمد کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں اور امریکہ کو بھی اس معاہدے کی پاسداری پر قائل کرے.
واضح رہے کہ رائٹر نے کل کہا تھا کہ برطانیہ،فرانس اور جرمنی نے امریکی صدر ٹرمپ کو تجویز دی کہ وہ جوہری معاہدے پر باقی رہنے کیلئے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرے۔
پیغام کا اختتام/