مقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے عازمین حج کے سرپرست اور محکمہ حج کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے رہبرانقلاب اسلامی نے حج کو سیاست و معنویت کے امتزاج کا مظہر بتایا اور فرمایا کہ حج کی اہم ترین خصوصیت یہ ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان ایک ہی وقت میں ایک جا اکٹھا ہوتے ہیں۔
آپ نے فرمایا کہ صحیح معنوں میں حج وہی ہے جس میں ایک طرف سے مشرکین سے برائت و بیزاری کا اعلان کیا جائے اور دوسری جانب سے یہ حج مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی اور ہمدلی کا باعث بنے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس وقت ایک بار پھر بعض نادان اور دشمن افراد یہ پروپیگنڈہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ دین، سیاست ،زندگی اورعلم سے الگ ہے۔
آپ نے فرمایا کہ وہ یہ باتیں نوجوان نسلوں کے ذہنوں میں ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن حج اس حقیقت کو ثابت کرنے کا بہترین موقع اور عملی میدان ہے کہ دین اور سیاست ایک دوسرے سے جدا نہیں ہیں۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ فریضہ حج کے دوران مسلمانوں کے اجتماع کے لئے جو ایک خاص وقت اور جگہ معین کی گئی ہے اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حج صرف معنویت اور عبادت ہی تک محدود نہیں ہے بلکہ حج کا اہم ترین مقصد مسلمانوں کا ایک مقام پر جمع ہونا، ایک دوسرے سے آشنائی اور سرانجام دنیا پر یہ ثابت کرنا ہے کہ مسلمان ایک امت ہیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ کعبہ شریف، مسجد الحرام اور مسجد النبوی کا تعلق پوری دنیا کے مسلمانوں سے ہے اور جو لوگ اس سرزمین پر مسلط ہیں، یہ مقامات ان ملکیت نہیں ہیں۔ کعبہ شریف، مسجد الحرام اور مسجد النبوی کا تعلق پوری دنیا کے مسلمانوں سے ہے اور جو لوگ اس سرزمین پر مسلط ہیں، یہ مقامات ان ملکیت نہیں ہیں، آیت اللہ العظمی خامنہ ای رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ کسی کو اس بات کا حق نہیں ہے کہ وہ حقیقی اور صحیح حج کی ادائگی کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرے اور اگر کوئی حکومت یا ریاست ایسا کرتی ہے تو درحقیقت وہ راہ خدا میں رکاوٹ بنی ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ حقیقی حج وہ ہے جس میں مشرکین سے برائت و بیزاری کا اعلان کیا جائے اور ساتھ ہی مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے لئے حالات سازگار بنیں نہ یہ کہ بعض حکومتیں امت اسلامیہ کے درمیان اختلاف وتفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کریں اور خود کو سامراج سے وابستہ کریں۔
آپ نے مسلمانوں کے خلاف محاذ آرائی اور خاص طور پر فلسطین اور یمن میں دشمنوں کے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ اب امریکیوں نے فلسطین کے بارے میں اپنی شیطانی سیاست کا نام سینچری ڈیل رکھا ہے، لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ خداوندعالم کے فضل و کرم سے سینچری ڈیل کا یہ منصوبہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگا اور امریکی حکام کبھی بھی مسئلہ فلسطین کو مسلمانوں کے ذہنوں سے باہر نہیں نکال سکیں گے اور بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت باقی رہے گا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایاکہ فلسطینی عوام اس سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور مسلم اقوام بھی فلسطینی عوام کا ساتھ دیں گی۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بعض اسلامی حکومتیں جن کا اسلام پر کوئی عقیدہ نہیں ہے حماقت جہالت اور دنیوی لالچ کی بناپر امریکا کی جانثار بنی ہوئی ہیں اور اس کے لئے سب کچھ کر گذرنے کے لئے تیار ہیں، لیکن اللہ کی مدد و نصرت سے امت اسلامیہ اور فلسطینی عوام دشمنوں پر غالب آئیں گے۔ فلسطینی عوام اس (سینچری ڈیل) سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور مسلم اقوام بھی فلسطینی عوام کا ساتھ دیں گی، رہبر انقلاب اسلامی آپ نے فرمایا کہ مسلم اقوام اس دن کا مشاہدہ کریں گی جب غیر قانونی اور جعلی صیہونی حکومت کا سرزمین فلسطین سے پوری طرح صفایا ہوجائے گا -
رہبر انقلاب اسلامی نے 2015 کے حج کے دوران سانحہ مسجد الحرام اور سانحہ منیٰ کا ذکرکرتے ہوئے ان واقعات کو بڑا ظلم قراردیا اور شہدا کے حقوق کی بازیابی کے لئے سنجیدہ اور ٹھوس پیروی کی ضرورت پر زور دیا۔ آپ نے فرمایا کہ یہ مطالبہ کبھی بھی فراموش نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ان دونوں حادثات میں حاجیوں کی جان کی سیکورٹی کا بالکل خیال نہیں رکھا گیااور نہ ہی شہدا کے ورثا کو معقول دیت دی گئی جو کہ سعودی حکومت کی سب سے اہم ذمہ داری ہے۔