مقدس دفاع نیوز ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے فوج کو مدد کے لئے طلب کرلیا ہے۔ کورنا کے حوالے سے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، دیگر ممالک کی نسبت ہمارے پڑوسی ملک میں ابتر حالات ہیں، وہاں اسپتالوں کی اور آکسیجن کی کمی کے باعث لوگ مررہے ہیں، پاکستان میں بھی عوام احتیاط نہیں کررہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ آنے والے چند دنوں میں پاکستان میں بھی وہی حالات ہوسکتے ہیں جو اس وقت بھارت میں ہیں۔
پاکستانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر ہم گزشتہ برس اسپتالوں پر توجہ نہ دیتے تو شاید آج ہم پاکستان میں بہتر حالات نہ دیکھ رہے ہوتے، کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کی ضرورت ہے۔ اگر بھارت جیسے حالات ہوگئے تو مجبوراً ہمیں لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، مجھے بہت سے لوگوں نے مشورہ دیا ہے کہ ملک میں مکمل لاک ڈاؤن لگادیا جائے لیکن مجھے احساس ہے کہ لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ غریب طبقہ پس جاتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ گزشتہ برس پاکستان میں بہت احتیاط کی گئی لیکن افسوس کے ساتھ اس بار کوئی شخص این سی او سی کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل نہیں کررہا، میں باربار کہہ رہاہوں کہ یہ نہ ہو ہمیں مجبوراً سب بند کرنا پڑجائے، حکومت اب کورونا ایس پیز پر عملدرآمد کے لئے سختی کرے گی، اور اس بار ہم نے پولیس و رینجرز کے علاوہ فوج کو بھی کہا ہے کہ وہ سڑکوں پر آئیں اور عوام کو ایس او پیز پر عمل کرائیں۔