16 October 2024

غاصب صیہونی حکومت کو ایران و شام کا انتباہ

اقوام متحدہ میں ایران کے نائب مستقل مندوب نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو چاہئے کہ غاصب صیہونی حکومت کو کنٹرول کرے۔ دریں اثنا اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے اگر جارحیت بند نہیں کی تو تل ابیب کو نشانہ بنایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ: ۳۵۰۱
تاریخ اشاعت: 23:09 - January 23, 2019

غاصب صیہونی حکومت کو ایران و شام کا انتباہمقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب مستقل مندوب اسحاق آل حبیب نے مشرق وسطی اور مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے تشکیل پانے والے اجلاس میں کہا ہے کہ گذشتہ سات عشروں سے زائد عرصے سے غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے حقوق کی پامالی بدستور جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے صرف دو ہزار اٹھارہ میں تقریبا تین سو فلسطینیوں کو شہید کیا جبکہ انتیس ہزارسے زائد فلسطینی زخمی ہوئے۔

اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب مستقل مندوب نے غاصب صیہونی حکومت کے مہلک ہتھیاروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل، مختلف قسم کے میزائل بنا کر اس بات کا دعوی کر رہا ہے کہ وہ ان میزائلوں سے علاقے میں جہاں چاہے اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے اور اس کا یہ دعوی پورے علاقے کے لئے خطرے کے مترادف ہے۔

اسحاق آل حبیب نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے کچھ عرصے قبل بھی جوہری ہتھیاروں سے ایران کو تباہ کرنے کی دھمکی دی تھی البتہ یہ اس کی خام خیالی تھی۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب مستقل مندوب نے کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کی شق نمبر اکیاون کے مطابق علاقے کے تمام ممالک کو اسرائیل کے فوجی حملوں کے مقابلے میں دفاع کا قانونی حق حاصل ہے۔

دریں اثنا اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے اس اجلاس میں خبردار کیا کہ عالمی برادری نے اگر دمشق کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر اسرائیل کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی تدبیراختیار نہیں کی تو شام اپنے دفاع میں تل ابیب کے ایئرپورٹ پر بمباری کرسکتا ہے بشارجعفری نے کہا کہ شام پر صیہونی حکومت کے یہ حملے، صرف دہشت گردوں کی حمایت میں انجام پا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام کے خلاف اسرائیل کی جارحیت بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے منشور اوراس سلسلے میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہے۔

اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے بشارجعفری نے تاکید کے ساتھ کہا کہ مقبوضہ جولان کے علاقے کو واپس لینا شام کا قانونی حق ہے اور یہ ایک ایسا موضوع ہے کہ جس پر کوئی گفتگو اور یا مراعات نہیں دی جا سکتی اور صیہونی فوجیوں کا چار جولائی سن انیس سو سڑسٹھ کی لائن تک پیچھے ہٹنا ضروری ہے۔ اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے جولان پر جارح صیہونی حکومت کے غاصبانہ قبضے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جولان کی صورت حال کو تبدیل کرنے کے لئے غاصب صیہونی حکومت کی کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہو سکے گی۔انھوں نے جولان پر شام کی قانونی حاکمیت پر کسی بھی صورت میں بات نہیں کی جاسکتی اور شام کے مقبوضہ علاقوں کو واپس اور تمام غصب شدہ حقوق بحال کئے جانے کی ضرورت ہے۔

مشرق وسطی کے امور میں اقوام متحدہ کے کوآرڈینیٹر نکولائی ملادینف نے بھی مشرق وسطی کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ غزہ کے عوام نہایت افسوسناک حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انھوں نے صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی اراضی پر غاصبانہ قبضے اور علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیرکی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی بستیوں اور کالونیوں کی تعمیر بین الاقوامی قوانین کے سراسر منافی ہے۔

پیغام کا اختتام/

 
 
آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں