16 October 2024

خطے کے مستقبل کا تعین مذاکرات کی میز پر نہیں بلکہ علاقائی قوموں کی مزاحمت پر مبنی ہوگا

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ خطے کے مستقبل کا تعین مذاکرات کی میز پر نہیں بلکہ علاقائی قوموں کی مزاحمت اور استقامت پر مبنی ہوگا۔
خبر کا کوڈ: ۵۳۹۴
تاریخ اشاعت: 14:19 - May 09, 2022

خطے کے مستقبل کا تعین مذاکرات کی میز پر نہیں بلکہ علاقائی قوموں کی مزاحمت پر مبنی ہوگامقدس دفاع نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد اعلی وفد کے ہمراہ تہران کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ ملاقات کی ۔ صدر سید ابراہیم رئیسی نے شام کے صدر بشار اسد کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ خطے کے مستقبل کا تعین مذاکرات کی میز پر نہیں بلکہ علاقائی قوموں کی مزاحمت اور استقامت پر مبنی ہوگا۔

صدر رئیسی نے شام اور ایران کے شہداء خاص طور پر شہید سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مزاحمتی شہداء نے عالمی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور آپ بھی اپنے باپ کی طرح مزاحمتی محاذ کی اہم شخصیت ہیں۔

ایرانی صدر نے خطے کے سیاسی اور سکیورٹی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی مجاہدین نے ثابت کردیا ہے کہ وہ خطے کی ناقابل انکار طاقت ہیں اور وہ شام اور خطے میں امن و صلح برقرار کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

شام کے صدر بشار اسد نے اس ملاقات میں شامی حکومت اورعوام کی حمایت پر ایرانی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شام ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ بشار اسد نے کہا کہ ایران واحد ملک ہے جس نے امریکہ ، مغربی ممالک اور وہابی دہشت گردوں کی مسلط کردہ جنگ میں ہمارا ساتھ دیا ، بشار اسد نے کہا کہ شام پر مسلط کردہ جنگ میں عالمی دہشت گردوں کی شکست کے بعد ثابت ہوگيا ہے کہ اسلامی مزاحمت کا خطے کے امن و سلامتی میں اہم کردار ہے۔ بشار اسد نے کہا کہ ہم ایرانی حکومت اور عوام کے شکر گزار ہیں جنھوں نے مشکل حالات میں ہمارا ساتھ دیا۔

آپ کا تبصرہ
مقبول خبریں